تہران نے اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

تہران نے اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ ایران نے باضابطہ طور پر اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے جو جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں میں ایک بڑی رکاوٹ تھی۔

اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ ایران نے یورپی یونین کے تجویز کردہ جوہری معاہدے کے مسودے کے جواب میں (حتمی متن) امریکی محکمہ خارجہ کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ایرانی پاسداران کو نکالنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یورپی مسودے کے موجودہ ورژن میں ایران کے مطالبات پر گفتگو نہیں کی گئی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ امریکہ نے بارہا اس مطالبے کو مسترد کیا ہے؛ لہذا اگر ہم کسی معاہدے کے قریب ہیں تو یہی وجہ ہے۔(۔۔۔)

اتوار 23 محرم الحرام 1444ہجری -  21 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15972]  



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]