"حماس" دمشق کے ساتھ تعلقات بحال کر رہی ہے

خطے میں "ایرانی اتحاد کے نیٹ ورک" کی تکمیل میں

"حماس" کی ویب سائٹ نے ماسکو میں نائب وزیر بوگدانوف کی موجودگی میں روسی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی ایک تصویر شائع کی ہے
"حماس" کی ویب سائٹ نے ماسکو میں نائب وزیر بوگدانوف کی موجودگی میں روسی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی ایک تصویر شائع کی ہے
TT

"حماس" دمشق کے ساتھ تعلقات بحال کر رہی ہے

"حماس" کی ویب سائٹ نے ماسکو میں نائب وزیر بوگدانوف کی موجودگی میں روسی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی ایک تصویر شائع کی ہے
"حماس" کی ویب سائٹ نے ماسکو میں نائب وزیر بوگدانوف کی موجودگی میں روسی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی ایک تصویر شائع کی ہے

فلسطینی تحریک "حماس" نے کل (بروز جمعرات) دمشق کے ساتھ "مضبوط تعلقات قائم کرنے اور انہیں فروغ دینے" کا اعلان کیا جو فریقین کے مابین تقریبا 11 سال کے کشیدہ تعلقات کے بعد ہے۔ تحریک نے اپنے ایک بیان میں "عرب جمہوریہ شام کی قیادت اور عوام کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا؛ فلسطینی عوام اور ان کے قضیہ کے منصفانہ حل کے ساتھ کھڑے ہونے کے کردار پر"، تحریک نے مزید کہا کہ اس نے سرکاری طور پر دمشق کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق اس قدم سے ایران مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادیوں کے نیٹ ورک میں ایک گمشدہ لنک دوبارہ حاصل کر لے گا۔
"حماس" کا یہ بیان تحریک کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے ماسکو کے دورے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں روسی حکام سے ملاقاتیں اور زیادہ تر مشترکہ مسائل پر بات چیت شامل تھی؛ بات چیت کرنے والوں کے مسئلے سمیت، اس دورہ کے بارے میں تحریک کے قریبی ذرائع نے کہا: "اس کا روس کے ساتھ تعلقات، شام میں واپسی اور خطے میں اس کے دیگر اتحادیوں کے ساتھ پل بنانے پر گہرا اثر پڑے گا۔"
"حماس" اور شام کے مابین تعلقات کی بحالی لبنانی "حزب اللہ" اور ایران کی طرف سے برسوں سے تحریک کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا حصہ تھی۔(...)

جمعہ - 20 صفر 1444ہجری - 16 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15998]

 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]