محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3900091/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A8%D9%86-%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی احکامات جاری کئے ہیں جن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو وزراء کونسل کی صدارت سنبھالنے، کونسل کی تشکیل نو کرنے اور وزراء کونسل کے ان اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جن شاہ سلمان شرکت کرتے تھے اور سعودی ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری عمل میں (بنیادی قانون گورننس کے آرٹیکل (56) کی شق کے استثناء کے ساتھ آئی ہے اور کونسل آف منسٹرز سسٹم میں موجود متعلقہ دفعات سے استثناء کے طور پر ہوئ ہے۔ یہ خادم حرمین شریفین کی طرف سے جاری کیے گئے تین شاہی احکامات کے ضمن میں آیا ہے جو بنیادی قانون گورننس، وزراء کونسل کے قانون، متعلقہ شاہی احکامات اور مفاد عامہ کی ضرورت پر مبنی ہے اور اس بات کا بھی علم ہونا چاہئے کہ وزراء کونسل کی تشکیل نو ایک قدرتی اور روٹینی طریقۂ کار ہے جو کونسل کے نظام کے مطابق ہر 4 سال (حکومت کی ایک مدت میں) میں لیا جاتا ہے۔
زیادہ تر وزراء جو پچھلی کونسل کے ممبر تھے اپنے عہدوں پر برقرار رہے سوائے وزارت دفاع کے جو شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز کو سونپی گئی ہے اور وزارت تعلیم جسے یوسف بن عبد اللہ بن محمد البنیان نے سنبھالا ہے۔(۔۔۔)
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4757606-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-3-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%B3%D9%85%DB%8C%D8%AA-32-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%A8%DB%81-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%AC%D9%88-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔
ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]