"ریاض بک فیئر" ایک ثقافتی پرگرام اور خواتین اور نوجوانوں کی متاثر کن موجودگی

کل ریاض انٹرنیشنل بک فیئر کی سرگرمیاں مکمل ہو گئیں ہیں (سپا)
کل ریاض انٹرنیشنل بک فیئر کی سرگرمیاں مکمل ہو گئیں ہیں (سپا)
TT

"ریاض بک فیئر" ایک ثقافتی پرگرام اور خواتین اور نوجوانوں کی متاثر کن موجودگی

کل ریاض انٹرنیشنل بک فیئر کی سرگرمیاں مکمل ہو گئیں ہیں (سپا)
کل ریاض انٹرنیشنل بک فیئر کی سرگرمیاں مکمل ہو گئیں ہیں (سپا)
اس سال "کلچر کلاسز" کے نعرے کے تحت منعقد ہونے والے "ریاض بین الاقوامی کتاب میلے 2022" کی سرگرمیاں گزشتہ روز اپنے اختتام کو پہنچ گئیں ہیں۔

آج آخری دن بک فیئر میں ہزاروں کی تعداد میں زائرین کی آمد دیکھی گئی ہے جو خواتین اور نوجوانوں کی متاثر کن موجودگی سے ممتاز رہی ہے اور سعودی عرب میں "ادب، اشاعت اور ترجمہ اتھارٹی" کی جانب سے اعلان کردہ پبلشرز میں انعامات تقسیم کیے گئے ہیں جن میں مجموعی طور پر 300,000 ریال کی قیمت رکھی گئی تھی۔

بک فیئر ایوارڈز کے اجراء کی تقریب میں جو ایک ثقافتی شادی کی طرح تھی ادب، اشاعت اور ترجمہ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر محمد حسن علوان نے کہا ہے کہ اتھارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایک ترقی یافتہ اشاعتی صنعت کا مطلب ایک عرب ثقافتی منظر نامہ میں تمام اداکاروں کے درمیان شراکت داری اور مثبت اور نتیجہ خیز تعاون اور متحرک عرب ثقافت کی توسیع ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الاول 1444ہجری -  09 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16021]    



مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
TT

مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)

تیونس میں عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے زیر اہتمام "تیسری سالانہ کانفرنس برائے عرب میڈیا پروفیشنلز" کے دوران درجنوں بین الاقوامی میڈیا اور جدید مواصلات و ٹیکنالوجی کے ماہرین نے عرب میڈیا کے شعبے اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیشت پر "مصنوعی ذہانت" کے استعمال کے پھیلاؤ کے مثبت اور منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔

عرب سٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے صدر اور سعودی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے سی ای او محمد فہد الحارثی نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب اور بین الاقوامی دنیا میں میڈیا اور کمیونیکیشن حکام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ذرائع ابلاغ کے مواد کو "مصنوعی ذہانت" اور مواصلات کے جدید ذرائع کے ذریعے اربوں لوگوں تک بآسانی پہنچایا جا رہا ہے۔

انٹرویو کا متن حسب ذیل ہے:

*آپ کی رائے میں، عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین "مصنوعی ذہانت" اور  اس کے میڈیا، عوام اور معاشروں پر اثرات جائزہ لینے کے لیے ایک بہت بڑی تکنیکی میڈیا کانفرنس کے انعقاد سے کیا پیغام دے رہی ہے؟(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]