آسٹریلیا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہ کرنے کیا اعلان اور سعودی عرب نے کیا اس کا خیر مقدم https://urdu.aawsat.com/home/article/3942051/%D8%A2%D8%B3%D9%B9%D8%B1%DB%8C%D9%84%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%82%D8%AF%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%AA%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85-%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1
آسٹریلیا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہ کرنے کیا اعلان اور سعودی عرب نے کیا اس کا خیر مقدم
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
آسٹریلیا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہ کرنے کیا اعلان اور سعودی عرب نے کیا اس کا خیر مقدم
سعودی وزارت خارجہ نے بدھ کو آسٹریلوی حکومت کی طرف سے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کو منسوخ کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور وزارت نے کل سعودی پریس ایجنسی (واس) کی طرف سے اطلاع دئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے مقصد سے عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی مسئلے کا منصفانہ حل تلاش کرنے کے لئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور یہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق اپنا ایک آزاد ریاست قائم کرکے کیا جائے گا جس کی دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہونے کو ہے۔ وزارت خارجہ نے برادر فلسطینی عوام کے تئیں مملکت کے مضبوط موقف اور اس کے اختیارات کے لئے اپنے مستقل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور آسٹریلیا نے چار سال قبل مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو واپس لے لیا ہے۔
عرب پارلیمنٹ نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کو واپس لینے کے آسٹریلیا کے فیصلے کی تعریف کی ہے اور دو ریاستی حل کے لئے اپنی وابستگی اور اس حل کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے اور ایک بیان میں (منگل) کہا ہے کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی جواز کی قراردادوں کے مطابق ہے؛ کیونکہ اس سے امن کے مواقع بڑھیں گے، خطے میں سلامتی اور استحکام حاصل ہوگا اور بیت المقدس کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جائے گا جس کی دارالحکومت بیت المقدس ہوگی۔(۔۔۔)
"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%D9%89-%D8%B9%D8%B1%D8%A8/4841061-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C%DB%81-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D8%B7%DB%81-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D8%AA%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%A8-%D8%B4%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%DB%81%DB%92
"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔
سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)