کل امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کی ایک اہلکار نے "عالمی اتحاد" کی تشکیل کا مطالبہ کیا جو ایران اور روس کے درمیان "برے" تعاون کو روکے گا، انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں ایرانی جو کچھ سیکھ رہے ہیں وہ ایک دن مشرق وسطیٰ میں ہمارے شراکت داروں کے لیے خطرے کا باعث بنے گا۔
مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی نائب معاون وزیر دفاع ڈانا سٹرول نے کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر "غیر مستحکم کرنے والی ایرانی سرگرمیوں کو روکنے" کی کوششوں کے باوجود، وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے 2021 میں "ایرانی ڈرون کے خطرے کے بارے اپنی "ترجیح" پر توجہ مرکوز کی، جس سے "ہم مشرق وسطی میں اپنے شراکت داروں کے بارے میں بہت فکر مند تھے اور اب بھی ہیں۔" معاملات اب اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ جہاں "ہم دیکھتے ہیں کہ ایرانی خطرہ اب صرف مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہا؛ بلکہ یہ ایک عالمی چیلنج بن چکا ہے، جو کہ ایران اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون اور ایران سے روس کو یکطرفہ ڈرون کی غیر قانونی منتقلی کے نتیجے میں سامنے آیا ہے جو اس وقت یوکرین میں عام شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔" (...)
بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164]