امریکی آئین کی ایک کاپی 30 ملین ڈالر میں نیلام

نیویارک کے "سوتھبی" میں نمائش کے لیے رکھی گئی امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی (اے ایف پی)
نیویارک کے "سوتھبی" میں نمائش کے لیے رکھی گئی امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی (اے ایف پی)
TT

امریکی آئین کی ایک کاپی 30 ملین ڈالر میں نیلام

نیویارک کے "سوتھبی" میں نمائش کے لیے رکھی گئی امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی (اے ایف پی)
نیویارک کے "سوتھبی" میں نمائش کے لیے رکھی گئی امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی (اے ایف پی)

امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی اگلے ماہ نیلامی کے لیے پیش کی جائے گی، ایک اندازے کے مطابق اس کی قیمت 20 ملین سے 30 ملین ڈالر کے درمیان ہے، جو کہ "سوتھبی" کے پرسوں کیے گئے اعلان کے مطابق اس آئین کی پہلی کاپی کی غیر معمولی قیمت کے ایک سال بعد ہے۔
آئینی متن کی وہ کاپی جو فلاڈیلفیا میں 17 ستمبر 1787 کو ریاست ہائے متحدہ کے "بانی اجداد"، جس میں جارج واشنگٹن، بینجمن فرینکلن اور جیمز میڈیسن شامل ہیں، نے دستخط کیے تھے، ایک پرائیویٹ کلیکشن کا حصہ ہے، جسے گزشتہ سال نومبر میں نیویارک میں 43 ملین ڈالر میں "سوتھبی" کے ذریعہ فروخت کیا گیا تھا۔ (...)

جمعرات - 8 ربیع الثانی 1444 ہجری - 03 نومبر 2022ء شمارہ نمبر [16046]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]