شامی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کے رواں ماہ کے وسط میں ماسکو کے دورے کی خبروں پر کریملن کی جانب سے تصدیق اس وقت میں کی گئی ہے کہ جب امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے ان پر "بے شمار مظالم" کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان میں کچھ "جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم" شمار ہوتے ہیں، جس میں شامی ملٹری انٹیلی جنس آفسر کو "التضامن قتل عام" میں ملوث ہونے پر سزا کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں درجنوں افراد کو قتل کیا گیا تھا۔
اس امریکی درجہ بندی کو 6 فروری کو آنے والے دو تباہ کن زلزلوں کے بعد واشنگٹن کی اسد حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی تیاری کے بارے میں پھیلی افواہوں کو دور کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ماہ جنگ کی 12 ویں برسی ہے، جس کے دوران "اسد حکومت نے بے شمار مظالم کیے اور ام میں سے کچھ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم بھی ہیں۔" امریکی وزارت خارجہ نے نشاندہی کی کہ "قتل عام کے یہ مظالم دمشق کے التضامن محلے میں 16 اپریل 2013 کو کیے گئے جب ایک ملٹری انٹیلی جنس آفسر امجد یوسف نے کم از کم 41 معصوم شہریوں کو قتل کیا تھا۔" (...)
منگل - 14 شعبان 1444ہجری - 07 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16170]