سعودی معیشت میں ایک دہائی کے دوران تیز ترین شرح نمو ریکارڈ

مملکت سعودیہ کا چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالی اعانت کے لیے 2.9 بلین ڈالر مختص

حکومتی اصلاحات کے بعد سعودی معیشت میں ترقی جاری ہے، جس سے 11 سالوں میں مجموعی ملکی پیداوار میں تیز ترین رفتار سے اضافہ (الشرق الاوسط)
حکومتی اصلاحات کے بعد سعودی معیشت میں ترقی جاری ہے، جس سے 11 سالوں میں مجموعی ملکی پیداوار میں تیز ترین رفتار سے اضافہ (الشرق الاوسط)
TT

سعودی معیشت میں ایک دہائی کے دوران تیز ترین شرح نمو ریکارڈ

حکومتی اصلاحات کے بعد سعودی معیشت میں ترقی جاری ہے، جس سے 11 سالوں میں مجموعی ملکی پیداوار میں تیز ترین رفتار سے اضافہ (الشرق الاوسط)
حکومتی اصلاحات کے بعد سعودی معیشت میں ترقی جاری ہے، جس سے 11 سالوں میں مجموعی ملکی پیداوار میں تیز ترین رفتار سے اضافہ (الشرق الاوسط)

سعودی معیشت میں تقریباً 11 سالوں میں تیز ترین شرح نمو ریکارڈ کی گئی، جیسا کہ کل جمعرات کو سعودی اعداد و شمار کے سرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2022 کے دوران سعودی عرب کی حقیقی ملکی پیداوار کی شرح نمو 8.7 فیصد رہی، جس کا مطلب ہے کہ گروپ 20 کے ممالک میں یہ بلند ترین شرح نمو کا ریکارڈ ہے۔
اعداد و شمار کی جنرل اتھارٹی کے مطابق گزشتہ سال سعودی عرب کی حقیقی ملکی پیداورا (جی ڈی پی) کی قدر تقریباً 2.97 ٹریلین ریال (793.3 بلین ڈالر) ریکارڈ کی گئی، جو کہ اس کی بلند ترین تاریخی قدر ہے۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ دنیا کے ممالک کو درپیش پیچیدہ اقتصادی حالات اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود سال کے دوران گروپ 20 ممالک میں ترقی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے اور یہ بین الاقوامی تنظیموں کی توقعات سے بھی زیادہ ہے جو کہ اپنے بلند ترین تخمینے کے مطابق 8.3 فیصد تک پہنچی جب کہ موجودہ شرح نمو گزشتہ دہائی میں سب سے زیادہ سالانہ شرح نمو ہے۔ (...)

جمعہ - 17 شعبان 1444ہجری - 10 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16173]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]