سعودی ولی عہد کا "ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان

نئی ائیرلائن مملکت کے اسٹریٹجک محل وقوع میں اضافہ کرے گی... اور 2 لاکھ ملازمتیں پیدا کرے گی

"ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان سعودی ائیرلائن کو عالمی سطح کے مقابلے پر لے جائے گا (الشرق الاوسط)
"ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان سعودی ائیرلائن کو عالمی سطح کے مقابلے پر لے جائے گا (الشرق الاوسط)
TT

سعودی ولی عہد کا "ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان

"ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان سعودی ائیرلائن کو عالمی سطح کے مقابلے پر لے جائے گا (الشرق الاوسط)
"ریاض ائیرلائن" کے قیام کا اعلان سعودی ائیرلائن کو عالمی سطح کے مقابلے پر لے جائے گا (الشرق الاوسط)

ولی عہد، وزیر اعظم اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل (اتوار کے روز) "ریاض ایئر لائن" کو ہوائی نقل و حمل کے شعبے کی ترقی میں کردار ادا کرنے اور دنیا کے تین براعظموں؛ ایشیا، یورپ اور افریقہ، کو جوڑنے والے مملکت کے اسٹریٹجک مقام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نئے قومی کیریئر کے طور پر قائم کرنے کا اعلان کیا۔ جو کہ "سعودی وژن 2030" کے اہداف کے مطابق قومی کمپنیوں میں مقابلے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے کام کے ضمن میں ہے۔
"ریاض ائیرلائن" کا مقصد 2030 تک دنیا بھر میں 100 سے زائد مقامات کے لیے پروازیں شروع کرنا اور غیر معمولی مربوط خدمات فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔

پیر - 20 شعبان 1444ہجری - 13 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16176]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]