ٹک ٹاک" امریکی - چینی پرکشش لائن پر

برطانوی پارلیمنٹ نے اپنی ڈیوائسز پر اس ایپلی کیشن پر پابندی لگا دی

"ٹک ٹاک" کے سی ای او کل امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے گواہی دیتے ہوئے (رائٹرز)
"ٹک ٹاک" کے سی ای او کل امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے گواہی دیتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ٹک ٹاک" امریکی - چینی پرکشش لائن پر

"ٹک ٹاک" کے سی ای او کل امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے گواہی دیتے ہوئے (رائٹرز)
"ٹک ٹاک" کے سی ای او کل امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے گواہی دیتے ہوئے (رائٹرز)

"ٹک ٹاک" ایپلی کیشن نے، امریکی کانگریس میں قانون سازوں کو مطمئن کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، جو کہ مغرب کی جانب سے اس پر پابندی کی اپیل میں اضافے کی روشنی میں ہے، جس کی تازہ مثال برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے اسے اپنی ڈیوائسز پر استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنا ہے۔
"ٹک ٹاک" کے سی ای او شو کوئے نے امریکی - چینی کشش کے درمیان، امریکیوں اور ان کے قانون سازوں کو قائل کرنے کی چینی کوششوں کی روشنی میں امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کیا کہ یہ ایپلی کیشن معاشی قدر پیدا کرتی ہے اور آزادی اظہار کی حمایت کرتی ہے۔
یہ ایپلی کیشن، جو چینی کمپنی "بائٹ ڈانس" کی ملکیت ہے، کئی مغربی ممالک کی جانب سے شدید دباؤ کا شکار ہے۔ ان خدشات کے پس منظر میں کہ بیجنگ اس ایپلی کیشن کو جاسوسی یا پروپیگنڈے کے مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔
ان خدشات کے پیش نظر شو کوئے نے امریکی صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت، نوعمروں کو محفوظ رکھنے، اور کسی بھی حکومتی اثر و رسوخ سے دور رہنے کے وسیع وعدے کیے۔ انہوں نے کہا: "مجھے اجازت دیں کہ میں واضح طور پر بیان کروں کہ : بائٹ ڈانس چین یا کسی دوسرے ملک کا ایجنٹ نہیں ہے۔"  (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]
 



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]