مسجد نبویﷺ کے قلمی نسخے... فکری اور شرعی خزانے

ان نوادرات کی نمائش میں 12ویں صدی ہجری کا ایک قرآن کریم بھی شامل ہے

نایاب سائنسی قلمی نسخے اور تحریری آثار (جنرل پریذیڈنسی برائے امور حرمین)
نایاب سائنسی قلمی نسخے اور تحریری آثار (جنرل پریذیڈنسی برائے امور حرمین)
TT

مسجد نبویﷺ کے قلمی نسخے... فکری اور شرعی خزانے

نایاب سائنسی قلمی نسخے اور تحریری آثار (جنرل پریذیڈنسی برائے امور حرمین)
نایاب سائنسی قلمی نسخے اور تحریری آثار (جنرل پریذیڈنسی برائے امور حرمین)

"مسجد نبویﷺ کے نایاب قلمی نسخوں" کی نمائش میں فکری اور قانونی خزانے شامل ہیں، جن میں بارہویں صدی ہجری کا قرآن، سائنسی معلومات کے نایاب اور قیمتی قلمی نسخے اور اہم آثار پائے جاتے ہیں، جو زائرین کو وقت کے ساتھ ساتھ پوری تاریخ میں مسلم اسکالرز کے آثار اور ان کی میراث کی گہرائی تک لے جاتا ہے۔
اس نمائش میں ایسے قلمی نسخوں کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے جنہوں نے علم کو محفوظ رکھنے اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ نمائش اسلامی علم، عرب اور اسلامی فکری پیداوار کی کامیابیوں اور قدیم ورثے کی دستاویزات کو اجاگر کرتی ہے۔ اس لائبریری میں موجود عربی و اسلامی کتب نے شرعی علوم کے فنون، عربی زبان، فکر، تاریخ اور مختلف ادبیات کی درجنوں علامتوں کی تعمیر میں اپنا مکمل کردار ادا کیا ہے۔(...)

پیر - 26 رمضان 1444 ہجری - 17 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16211
 



مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
TT

مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)

تیونس میں عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے زیر اہتمام "تیسری سالانہ کانفرنس برائے عرب میڈیا پروفیشنلز" کے دوران درجنوں بین الاقوامی میڈیا اور جدید مواصلات و ٹیکنالوجی کے ماہرین نے عرب میڈیا کے شعبے اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیشت پر "مصنوعی ذہانت" کے استعمال کے پھیلاؤ کے مثبت اور منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔

عرب سٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے صدر اور سعودی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے سی ای او محمد فہد الحارثی نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب اور بین الاقوامی دنیا میں میڈیا اور کمیونیکیشن حکام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ذرائع ابلاغ کے مواد کو "مصنوعی ذہانت" اور مواصلات کے جدید ذرائع کے ذریعے اربوں لوگوں تک بآسانی پہنچایا جا رہا ہے۔

انٹرویو کا متن حسب ذیل ہے:

*آپ کی رائے میں، عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین "مصنوعی ذہانت" اور  اس کے میڈیا، عوام اور معاشروں پر اثرات جائزہ لینے کے لیے ایک بہت بڑی تکنیکی میڈیا کانفرنس کے انعقاد سے کیا پیغام دے رہی ہے؟(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]