واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4300691/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A8%D9%86%DA%A9%D8%B1-%D8%A8%D8%B3%D9%B9%D8%B1-%D8%AA%D8%B9%DB%8C%D9%86%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے
تہران کے زیر حراست آئل ٹینکر کے عملے کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
واشنگٹن: علی بردی، لندن ۔ تہران: "الشرق الاوسط"
TT
TT
واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
امریکی وزارت دفاع نے حال ہی میں "بنکر بسٹر" بموں سے لیس مزید لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ کے لیے بھیجے ہیں، جیسا کہ امریکی حکام کے حوالے سے گزشتہ روز "وال اسٹریٹ جرنل" کی رپورٹ کے مطابق اسے ایران کی طرف سے اشارہ کردہ پیغام کی روک تھام قرار دیا گیا ہے۔ اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج نے حال ہی میں "A10 وارتھوگس" طیاروں کا ایک اسکواڈرن بھیجا ہے جو گائیڈڈ بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں ہر ایک کا وزن 250 پاؤنڈ ہے۔ جب کہ ان طیاروں کو نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے تاکہ وہ 16 بنکر سٹن بم لے جا سکیں، جنہیں سرکاری طور پر "GBU-39B" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اخبار نے امریکی حکام کے حوالے سے وضاحت کی کہ "A10 وارتھوگس" پر زیادہ طاقتور ہتھیار رکھنے کا فیصلہ، پائلٹوں کو عراق اور شام میں گولہ بارود کے ذخیروں اور دیگر مقررہ اہداف کو کامیابی سے تباہ کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جہاں امریکی افواج کو ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے حملوں میں بار بار نشانہ بنایا جاتا ہے۔(...)
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوجhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4864056-%DB%81%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-5-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔
"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔
امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔
حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔