حائل میں حاتم الطائی کی یاد  میں جشن

"وزارت ثقافت" کا عرب کی سخی ترین شخصیت کی یاد میں ایک میلے کا اہتمام

حائل شہر حاتم الطائی کی تکریم کر رہا ہے (واس)
حائل شہر حاتم الطائی کی تکریم کر رہا ہے (واس)
TT

حائل میں حاتم الطائی کی یاد  میں جشن

حائل شہر حاتم الطائی کی تکریم کر رہا ہے (واس)
حائل شہر حاتم الطائی کی تکریم کر رہا ہے (واس)

آئندہ جمعہ کے روز سعودی وزارت ثقافت ملک کے شمال میں واقع شہر حائل میں "الطائی کی مہمان نوازی" کے عنوان کے تحت ایک میلے کا اہتمام کر رہی ہے، جو کہ اس شہر کے فرزندے اعزاز میں یے جو عربوں میں سخاوت کی ایک مثال اور تاریخ کے نمایاں ترین شاعروں میں سے ایک ہیں۔
وزارت ثقافت حاتم الطائی کی شخصیت، ان کی اچھی اقدار، عرب شاعری میں ان کے لازوال کارناموں اور ان کے ثقافتی مقام کا جشن منا رہی ہے۔ جب کہ اس میلے میں ثقافتی سرگرمیوں اور تقریبات کا ایک پیکج شامل ہے جو شاعر کی سوانح حیات اور ان کے مشہور دیوانوں کو مجسم کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اس زمانے میں خطے کی ثقافت کو بیان کرے گا۔
حاتم الطائی، جن کا انتقال 605ء میں ہوا، ان کا شمار عرب کے ایسے ممتاز شاعروں میں ہوتا ہے جو دنیا بھر میں بطور شاعر، گھڑ سوار اور سخی مشہور ہوئے، آپ کا مکمل نام حاتم بن عبداللہ بن سعد بن الطائی ہے، جو نجد کے شمال میں جبل طائی – موجودہ حائل – کے علاقے میں اسلام سے قبل سخاوت کی ایک مثال تھے، آپ کا شمار عرب کی سخی ترین شخصیت کے طور پر ہوتا ہے۔

پیر - 11 شوال 1444 ہجری - 01 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16225]
 



مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
TT

مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)

تیونس میں عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے زیر اہتمام "تیسری سالانہ کانفرنس برائے عرب میڈیا پروفیشنلز" کے دوران درجنوں بین الاقوامی میڈیا اور جدید مواصلات و ٹیکنالوجی کے ماہرین نے عرب میڈیا کے شعبے اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیشت پر "مصنوعی ذہانت" کے استعمال کے پھیلاؤ کے مثبت اور منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔

عرب سٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے صدر اور سعودی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے سی ای او محمد فہد الحارثی نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب اور بین الاقوامی دنیا میں میڈیا اور کمیونیکیشن حکام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ذرائع ابلاغ کے مواد کو "مصنوعی ذہانت" اور مواصلات کے جدید ذرائع کے ذریعے اربوں لوگوں تک بآسانی پہنچایا جا رہا ہے۔

انٹرویو کا متن حسب ذیل ہے:

*آپ کی رائے میں، عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین "مصنوعی ذہانت" اور  اس کے میڈیا، عوام اور معاشروں پر اثرات جائزہ لینے کے لیے ایک بہت بڑی تکنیکی میڈیا کانفرنس کے انعقاد سے کیا پیغام دے رہی ہے؟(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]