ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3684336/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A2%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%DA%AF%D8%A7%DB%81
ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ
ترکی نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے سرحدی گزرگاہ کا دورہ کرنے والے گرین فیلڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ ایس ڈی ایف کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے (رائٹرز)
ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ
ترکی نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے سرحدی گزرگاہ کا دورہ کرنے والے گرین فیلڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ ایس ڈی ایف کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے (رائٹرز)
حلب کے مشرقی دیہی علاقوں میں انقرہ کے حمایت یافتہ "سیریئن نیشنل آرمی" کے دھڑوں اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد ترکی نے کل امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ضروری اقدامات کرنے کے سلسلہ میں پرعزم ہے جس میں شام کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک محفوظ زون قائم کرنے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کی تصدیق ہے۔
ترکی کے نائب وزیر خارجہ سادات اونال نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو بتایا ہے کہ شمالی شام میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کنٹرول والے علاقے سے دہشت گرد حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ ترکی سے ان حملوں کے بارے میں لاتعلق رہنے کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے اور اسی طرح خطے میں علیحدگی پسندی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی بھی توقع نہیں کی جا سکتی ہے۔(۔۔۔)
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوجhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4864056-%DB%81%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-5-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔
"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔
امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔
حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔