روسو کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی سے امریکی مفادات اور اس علاقائی سلامتی میں اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مفاد میں ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس سے یمن میں زمینی سطح پر ٹھوس نتائج حاصل ہوئے ہیں جیسے کہ انسانی بنیادوں پر رسائی اور سامان کی آمدورفت ہوئی ہے اور لوگوں آزادی کے ساتھ زیادہ سے زادہ نقل وحرکت کر سکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا اس اس شراکت سے جانیں بھی بچیں ہیں اور میرے خیال میں یہ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ امریکہ سعودی شراکت داری خطے میں کیا پیش کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک امید کرتا ہے کہ یمن میں تنازعہ کے فریقین سنجیدہ بات چیت میں مشغول ہوں جس دیرپا امن قائم ہو۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 ذی القعدہ 1443 ہجری - 18 جون 2022ء شمارہ نمبر[15908]