ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

انہوں نے "جنونی ریپبلکنز" اور "بنیاد پرست بائیں بازو" پر حملہ کیا

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز امریکی قدامت پسندوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2024 کے انتخابات کے لیے واحد صدارتی امیدوار ہیں جو امریکہ کو ریپبلکن پارٹی کے "عسکریت پسند" اور ڈیموکریٹس پارٹی کے "احمق جنونیوں" سے بچانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے "تیسری عالمی جنگ کو روکنے" کا بھی عہد کیا۔ انہوں نے کہا: "اگر کچھ جلدی نہ ہوا تو ہم تیسری جنگ عظیم دیکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں واحد امیدوار ہوں جو یہ وعدہ کر سکتا ہوں: میں تیسری عالمی جنگ کو روکوں گا،" انہوں نے زور دیا: "میرے اوول آفس پہنچنے سے پہلے، میں روس اور یوکرین کے درمیان تباہ کن جنگ کو ختم کر دوں گا … میں جانتا ہوں کہ میں انہیں کیا کہوں گا۔"
سابق امریکی صدر نے واشنگٹن کے مضافاتی علاقے میں منعقدہ سیاسی کانفرنس کے آخری دن کہا کہ امریکی اس وقت "اپنے ملک کو ان لوگوں سے بچانے کے لیے ایک اسٹریٹجک جنگ میں مصروف ہیں جو اس سے نفرت کرتے ہیں۔" (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]