ایتھوپیا اور امریکہ... تعلقات کی بحالی کی جانب کا پہلا قدم

واشنگٹن نے ادیس ابابا پر زور دیا ہے کہ وہ ٹگرے جنگ کے بعد امن کو مستحکم کرے

بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ایتھوپیا اور امریکہ... تعلقات کی بحالی کی جانب کا پہلا قدم

بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کل بدھ کے روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کا دورہ، امریکہ اور ایتھوپیا کے تعلقات کو بحال کرنے کا پہلا قدم تھا۔ جب کہ ایتھوپیا، ملک کے شمال میں ٹگرے ​​تنازعہ سے متاثر ہے۔
وفاقی حکومت اور "ٹگرے ​​ریجن کی عوامی لبریشن فرنٹ" کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد بلنکن نے ایتھوپیا کے اپنے پہلے دورے کے دوران افریقہ کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی کوششوں کی روشنی میں ایتھوپیا کے ساتھ "تعاون کی بحالی" کی امید پر ادیس ابابا پر زور دیا کہ وہ "امن کو مستحکم کرے۔"
بلنکن نے گفتگو کے آغاز میں ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد سے ملاقات کی اور تعلقات میں بہتری کے لیے اپنی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "شمال میں جو امن قائم ہوا ہے اس کے پیش نظر یہ ایک بہت اہم اور امید کا لمحہ ہے۔" امریکی وزیر خارجہ نے ایتھوپیا پر زور دیا کہ وہ "امن کو گہرا کرے"۔ (...)

جمعرات - 24 شعبان 1444 ہجری - 16 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16179]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]