لیکس کے پیچھے "ایک اسلحہ بردار جنونی نوجوان" ہے

امریکی صدر تشویش میں مبتلا ہیں اور تحقیقات پر اعتماد کر رہے ہیں

پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
TT

لیکس کے پیچھے "ایک اسلحہ بردار جنونی نوجوان" ہے

پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)

کل امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکام یوکرین میں جنگ کے بارے میں "خفیہ" سرکاری دستاویزات کو افشاء کرنے میں ملوث شخص کی شناخت کے قریب ہیں۔
"واشنگٹن پوسٹ" نے اطلاع دی ہے کہ اس لیک کے پیچھے ایک "اسلحہ بردار ایک جنونی" نوجوان کا ہاتھ ہے جو ایک فوجی بیس پر کام کرتا تھا اور انٹرنیٹ پر ایک نجی چیٹ گروپ کے ذریعے دستاویزات کو لیک کیا۔ جب کہ "نیویارک ٹائمز" نے انکشاف کیا ہے کہ چیٹ گروپ کا ایڈمن 21 سالہ نوجوان جیک ٹیکسیرا تھا، جو میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کے انٹیلی جنس ونگ میں کام کرتا تھا۔ "نیویارک ٹائمز" نے وضاحت کی کہ ٹیکسیرا نے 20 سے 30 کے درمیان لوگوں کے چیٹ گروپ کی نگرانی کی، جن میں زیادہ تر نوجوان بالغ اور نوعمر ہیں، جنہیں "بندوقوں، آن لائن نسل پرستانہ لطیفوں اور ویڈیو گیمز" کی مشترکہ دلچسپی نے جمع کیا تھا۔

جمعہ - 23 رمضان 1444 ہجری - 14 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16208]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]