یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی "جی 7" سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کل ہیروشیما پہنچے، جو کہ کیف کو جدید جنگی طیارے، جن کا وہ شدت سے مطالبہ کر رہا ہے، فراہم کرنے اور یوکرین کے پائلٹوں کو تربیت دینے کے لیے امریکی حمایت حاصل ہونے کے بعد ہے۔ جب کہ ماسکو نے اس سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے "شدید خطرات" مرتب ہوں گے۔
اگرچہ امریکہ فی الحال اپنے سٹاک سے براہ راست یوکرین کو "F-16" فراہم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، لیکن امریکہ کی بطور "تیسرے فریق" اس اقدام کی منظوری دینا اس کی پالیسی میں دور اندیشی کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسا کہ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل (ہفتہ کے روز) جاپان سے کہا تھا کہ: "ہم ایک ایسے لمحے پر پہنچ چکے ہیں کہ جب ہمیں آگے یہ دیکھنا ہے کہ یوکرین کو مستقبل کی قوت بننے، روسی جارحیت کو روکنے اور اس کے خلاف دفاع کرنے کے قابل ہونے کے لیے کیا ضرورت ہوگی... جب کہ ہم اپنا قدم آگے بڑھا رہے ہیں؟"(...)
پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]