چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
TT

چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کل منگل کے روز بیان دیا ہے کہ ایک چینی لڑاکا طیارے نے بین الاقوامی فضائی حدود میں بحیرہ جنوبی چین کے اوپر ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب "بلاجواز جارحانہ" کاروائی کی۔بحر ہند اور بحر الکاہل کے علاقے کے لیے امریکی فوجی کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی "J-16" لڑاکا طیارے نے گزشتہ ہفتے ایک کاروائی کرتے ہوئے امریکی "RC-135" طیارے کو ہوائی خلل کے سبب مضطرب صورتحال میں پرواز کرنے پر مجبور کیا۔یاد رہے کہ گاہے بگاہے اعتراضات کے یہ واقعات پیش آتے رہتے ہیں، جیسا کہ دسمبر میں ایک چینی فوجی طیارہ امریکی فضائیہ کے طیارے کے اس قدر قریب آگیا تھا کہ ان میں باہمی فاصلہ صرف 3 میٹر رہ گیا تھا، اور اسے مشقین کرنے پر مجبور کر دیا کہ وہ بین الاقوامی فضائی حدود میں اس کے ساتھ تصادم سے بچ سکے۔

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]