اگر امریکی ایوان نمائندگان نے قرض کی حد کے معاہدے کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تو کیا ہوگا؟

امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
TT

اگر امریکی ایوان نمائندگان نے قرض کی حد کے معاہدے کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تو کیا ہوگا؟

امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی اسپیکر کیون میکارتھی

وائٹ ہاؤس نے قرض کی حد کو بڑھانے کے حوالے سے ایک معاہدے کو تیزی سے منظور کرنے پر زور دیا کیونکہ تشویشناک ڈیڈ لائن پیر 5 جون کو پہنچنے کو ہے، جس سے امریکہ کو اپنے قرضوں میں نادہندہ ہونے کا خطرہ ہے۔ صدر جو بائیڈن نے بدھ کی صبح اپنے اعلی اقتصادی حکام کو قانون سازوں سے ملاقات کے لیے کیپیٹل بھیجا۔ دریں اثنا، ہاؤس کے اسپیکر کیون میکارتھی نے ساتھی ریپبلکنز سے رابطے جاری رکھے تاکہ وہ بل کو منظور کرنے پر زور دے سکیں۔ایک طرف قدامت پسند ریپبلکن نمائندوں اور دوسری طرف لبرل ڈیموکریٹک نمائندوں کی مخالفت پر مسلسل ڈرامے اور تنازعات کے درمیان ایوان نمائندگان نے گذشتہ کل (بدھ) رات 8:30 بجے قرض کی حد میں اضافے کے بل پر ووٹ ڈالے تاکہ وزارت خزانہ کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ سے پہلے ووٹ کے بعد اس بل کو سینیٹ بھیجا جا سکے۔کیونکہ یہ امریکی معیشت اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں پر تباہ کن ناکامی اور زبردست معاشی اثرات سے خبردار کرتا ہے۔(...)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]