واشنگٹن کی سوڈان میں ایک نئے اقدام کے لیے علاقائی سطح پر ہم آہنگی کی کوشش

جنوبی دارفر ریاست کے دارالحکومت نیالا میں لڑائی کے باعث ایک میڈیکل اسٹور تباہی کا منظر (اے ایف پی)
جنوبی دارفر ریاست کے دارالحکومت نیالا میں لڑائی کے باعث ایک میڈیکل اسٹور تباہی کا منظر (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن کی سوڈان میں ایک نئے اقدام کے لیے علاقائی سطح پر ہم آہنگی کی کوشش

جنوبی دارفر ریاست کے دارالحکومت نیالا میں لڑائی کے باعث ایک میڈیکل اسٹور تباہی کا منظر (اے ایف پی)
جنوبی دارفر ریاست کے دارالحکومت نیالا میں لڑائی کے باعث ایک میڈیکل اسٹور تباہی کا منظر (اے ایف پی)

کل منگل کے روز امریکی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن اس وقت سوڈان میں جنگ کو روکنے کے لیے ایک نئے اقدام پر علاقائی مشاورت کر رہا ہے، اور امید ہے کہ اگلے چند روز میں ایک نقطہ نظر کا اعلان کیا جائے گا۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق جدہ مذاکرات کے اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھا رہے، جو انہیں امریکہ اور سعودی عرب نے فراہم کیا تھا۔ اس اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ مستقل طور پر لڑائی کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے اقدام کے تحت سوڈانی فوج اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کے ساتھ جو آغاز میں اتفاق ہوا تھا اس کے پیش نظر جدہ مذاکرات کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو پا رہے۔ انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہم اس وقت سوڈان میں آگے بڑھنے کے لیے سعودیوں، افریقیوں، عربوں اور دیگر شراکت داروں سے مشاورت کر رہے ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ اگلے چند دنوں میں کسی ایک نقطہ نظر کا اعلان کیا جائے گا۔"دوسری جانب، سوڈانی وزارت خارجہ کو سوڈان میں بڑھتے ہوئے تنازع کو حل کرنے کے لیے پیر کے روز جبوتی میں منعقدہ بین الحکومتی اتھارٹی فار ڈیولپمنٹ ان ایسٹ افریقہ (IGAD) کے سربراہی اجلاس کے دوران لیے گئے اقدام کی شقوں پر کچھ تحفظات ہیں۔ (...)

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)

 

 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]