روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں انتخابات میں پوٹن کی زیر قیادت پارٹی کامیاب

دونیتسک کے ایک مرکز میں ووٹنگ کے دوران لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
دونیتسک کے ایک مرکز میں ووٹنگ کے دوران لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
TT

روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں انتخابات میں پوٹن کی زیر قیادت پارٹی کامیاب

دونیتسک کے ایک مرکز میں ووٹنگ کے دوران لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
دونیتسک کے ایک مرکز میں ووٹنگ کے دوران لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)

اتوار کے روز روسی الیکشن کمیشن نے ماسکو کے ساتھ الحاق کیے گئے یوکرین کے چار علاقوں میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کریملن کی حامی "یونائیٹڈ روس" پارٹی کی فتح کا اعلان کیا، جب کہ کیف نے ان انتخابات کو مسترد قرار دیا ہے۔

روس کی طرف سے مقرر کردہ عہدیداروں کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے کہا کہ روسی افواج کے جزوی زیر کنٹرول یوکرین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں کے ووٹروں نے بھاری اکثریت سے "یونائیٹڈ روس" پارٹی کی حمایت کی، اور دعویٰ کیا کہ پارٹی نے ہر علاقے میں 70 فیصد سے رائد ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔

پیر-26 صفر 1445ہجری، 11 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16358]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]