روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)
TT

روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)

روس کی "انٹرفیکس" خبر رساں ایجنسی نے وزارت دفاع سے نقل کیا ہے کہ آج جمعرات کے روز روسی امن دستے آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباغ کے خطرناک علاقوں کے تقریباً 5000 رہائشیوں کو وہاں سے انخلاء کے بعد پناہ فراہم کر رہے ہیں، جیسا کہ "رائٹرز" نے اطلاع دی ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کل اعلان کیا کہ نگورنو کاراباغ کے علاقے میں آذربائیجان اور آرمینیائی علیحدگی پسندوں کے درمیان آج ہونے والے مذاکرات میں ماسکو کی امن فوج ثالثی کا کردار ادا کرے گی۔

کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ پوٹن نے آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان کو ٹیلی فون کال میں مطلع کیا کہ "یہ مذاکرات خطے میں تعینات روسی امن دستے کی قیادت کی ثالثی کے ذریعے ہو رہے ہیں۔" جب کہ یہ مذاکرات کل باکو فورسز کی طرف سے شروع کی گئی اس فوجی کارروائی کے بعد ہے، جو آج علیحدگی پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے نتیجے میں ختم ہو گئی۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]