امریکی سینیٹ نے نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقرری کی منظوری دے دی

جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
TT

امریکی سینیٹ نے نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقرری کی منظوری دے دی

جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)

کل بدھ کے روز امریکی سینیٹ نے جنرل چارلس براؤن کو امریکی مسلح افواج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے نئے سربراہ کے طور پر تقرر کرنے کی منظوری دے دی، جسے اسقاط حمل کی مخالفت کرنے والے ایک ریپبلکن سینیٹر کی جانب سے مہینوں تک اس تقرری کی منظوری میں رکاوٹیں ڈالنے کے بعد ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ مئی میں صدر جو بائیڈن نے اس افریقی نژاد امریکی جنرل کی فوجی قابلیت اور ذاتی خوبیوں کے علاوہ نسل پرستی کے خلاف جنگ میں ان کی شمولیت کی بنا پر انہیں بطور چیف آف اسٹاف تقرری کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اس تقرری کو بھی 300 سے زیادہ دیگر تقرریوں کی طرح سینیٹ میں منظور ہونے سے روکا گیا، کیونکہ سینیٹر ٹومی ٹوبرویل نے پینٹاگون کی خواتین فوجی اہلکاروں کے اسقاط حمل سے متعلق پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان تقرریوں کی منظوری کو روکے رکھا تھا۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]