جمعرات کے روز امریکی ایوان نمائندگان، جس پر ریپبلکنز کا کنٹرول، نے اسرائیل کو 14.3 بلین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے بل کی منظوری دے دی، اگرچہ ڈیموکریٹس نے تصدیق کی تھی کہ اسے سینیٹ میں ہرگز منظور نہیں کیا جائے گا۔
بل کے حق میں ووٹنگ کرانے پر 196 کے مقابلے میں 226 کی اکثریت نے موافقت کا اظہار کیا، جو کہ عموما دونوں پارٹیوں کی سیٹوں کی تقسیم کی بنا پر ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے کہا کہ ایوان نے آج رات کی ووٹنگ میں اسرائیل کو فوری امداد بھیجنے کے حق میں فیصلہ کیا ہے۔
جانسن نے "ایکس" پلیٹ فارم (سابقہ ٹویٹر) پر تصدیق کی کہ امدادی پیکج میں، جسے انہوں نے تکمیلی قرار دیا، "اسرائیل کو جدید ہتھیاروں کے نظام اور آئرن ڈوم اینٹی میزائل سسٹم کی فراہمی کے علاوہ علاقے میں امریکی دفاعی ذخائر کو بھرتا شامل ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "یہ امداد نہایت ضروری اور اہم ترین ہے، کیونکہ اسرائیل اپنے وجودی حق کا دفاع کر رہا ہے۔"
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا "اندر اور باہر بڑھتی ہوئی زہریلی دشمنی کے سبب امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ دنیا کو یہ پیغام دے کہ اسرائیل اور یہودی عوام کے خلاف دھمکیوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔"
انہوں نے یہ کہتے ہوئے سینیٹ اور وائٹ ہاؤس پر زور دیا کہ وہ اس امداد کی منظوری دیں، کہ وہ "اس لمحے کو گزرنے نہیں دے سکتے... جیسا کہ آج ہماری سینیٹ نے کیا ہے۔"
جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]