واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
TT

واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم کی پیداوار میں اضافے کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر "سخت تشویش" ہے۔

ترجمان نے کہا: "ایرانی جوہری سرگرمیوں میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ ایرانی حمایت یافتہ ایجنٹس خطے میں اپنی خطرناک اور عدم استحکام کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں حالیہ تباہ کن ڈرون حملہ، عراق اور شام میں حملے کرنے کی مزید کوششیں اور بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے شامل ہیں۔"

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]