امریکہ سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز سے جنوبی دارفر میں لڑائی روکنے کا مطالبہ کر رہا ہے

مشرقی سوڈان کی ریاست القضارف میں ایک سوڈانی فوجی (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان کی ریاست القضارف میں ایک سوڈانی فوجی (اے ایف پی)
TT

امریکہ سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز سے جنوبی دارفر میں لڑائی روکنے کا مطالبہ کر رہا ہے

مشرقی سوڈان کی ریاست القضارف میں ایک سوڈانی فوجی (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان کی ریاست القضارف میں ایک سوڈانی فوجی (اے ایف پی)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے جمعرات کے روز سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز سے جنوبی دارفور کے علاقے نیالا میں لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا: "ہمیں خاص طور پر ریپڈ سپورٹ فورسز اور سوڈانی مسلح افواج دونوں کی طرف سے اندھا دھند گولہ باری اور اس سے ہونے والی شہری ہلاکتوں کی اطلاعات پر تشویش ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "شہریوں کو کسی صورت متحارب فریقوں کے بلاجواز اقدامات کی قیمت ادا نہیں کرنی چاہیے۔" اور زور دیا گیا کہ دونوں فریقوں کا چاہیے کہ وہ شہریوں کے تحفظ سمیت انسانی قانون کے تحت اپنی تمام تر ذمہ داریوں کو ادا کریں۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سوڈان میں جاری تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ (...)

جمعہ-02 صفر 1445ہجری، 18 اگست 2023، شمارہ نمبر[16334]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]