جوہری معاہدے کے یورپی حتمی متن کو قبول کرنے کے لئے ایرانی شرائطhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3813956/%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE%DB%8C-%D8%AD%D8%AA%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%AA%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B7
جوہری معاہدے کے یورپی حتمی متن کو قبول کرنے کے لئے ایرانی شرائط
دسمبر 2021 میں ویانا کے اندر جوہری مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: علی بردی - تہران: «الشرق الاوسط»
TT
TT
جوہری معاہدے کے یورپی حتمی متن کو قبول کرنے کے لئے ایرانی شرائط
دسمبر 2021 میں ویانا کے اندر جوہری مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے ضمانتوں سے متعلق جوہری فائل پر یورپی تجویز کے حتمی متن کو قبول کرنے کے لئے شرائط رکھا ہے اور جمعہ کے روز ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا نے ایک نامعلوم سینئر سفارت کار کے حوالے سے بتایا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی تجویز قابل قبول ہو سکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اگر ایران کو تحفظ، پابندیوں اور ضمانتوں کے حوالے سے یقین دہانی ہو جائے۔
ایران اس بات کی ضمانت مانگ رہا ہے کہ آئندہ کوئی بھی امریکی صدر معاہدے سے دستبردار نہیں ہوگا جیسا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں کیا تھا اور ایران پر دوبارہ سخت امریکی پابندیاں عائد کی تھی لیکن مغربی سفارت کاروں نے اشارہ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن اس طرح کی یقین دہانیاں فراہم کرنے کے قابل نہیں ہوسکتے ہیں؛ کیونکہ جوہری معاہدہ محض ایک سیاسی مفاہمت ہے اور قانونی طور پر پابند معاہدہ نہیں ہے۔(۔۔۔)
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوجhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4864056-%DB%81%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-5-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔
"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔
امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔
حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امورhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4859711-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%84-%D8%A7%D9%81%D8%B3%D9%88%D8%B3%D9%86%D8%A7%DA%A9-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D8%A7%DB%81-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)
روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیانhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4858296-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D9%B9%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D9%B9%D9%84%D8%A7%D8%A6%D9%B9-%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD%DB%8C%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4%D9%86%D8%A7%DA%A9-%DB%81%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D9%B9-%DB%81%D8%A7%D8%A4%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D9%86
روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"
پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"
دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔