واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ "جوہری معاہدے" کی طرف واپس آنے میں مزید دلچسپی نہیں رکھتا اور "یقینی طور پر یہ معاہدہ اب قریب میں ممکن نہیں ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اس وقت "ایرانی عوام کی طرف سے اپنے پرامن مظاہرے، مارچ اور اظہار رائے کی آزادی کے عالمی حق کے استعمال کے ذریعے دکھائی جانے والے غیر معمولی جرات اور بہادری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔"
امریکی توجہ میں اس تبدیلی کے درمیان، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے بیانات کی مذمت کی، جنہوں نے ایران میں مظاہرین کو "مکھیوں" سے تشبیہ دی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ مظاہرین ایرانی شہری ہیں جن کی قیادت خواتین اور لڑکیاں کر رہی ہیں، جو عزت اور بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہی ہیں۔"
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب تہران کے حکام نے اپنے خلاف تحریکوں کو دبانے کی کوششوں کے تناظر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو بلاک کر دیا تھا جبکہ واشنگٹن میں سینئر حکام ایرانیوں کو انٹرنیٹ تک رسائی کے قابل بنانے کے بہترین طریقوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔(...)

جمعہ - 19 ربیع الاول 1444 ہجری - 14 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16026]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]