بلنکن نے آذربائیجان کے صدر کے ساتھ رابطے کے دوران کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا

کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

بلنکن نے آذربائیجان کے صدر کے ساتھ رابطے کے دوران کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا

کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل منگل کے روز آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران آذربائیجان سے مطالبہ کیا کہ وہ کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ اور خطے کو انسانی امداد فراہم کرنے کے اپنے عہد کا احترام کرے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ "وزیر خارجہ نے آج صدر علیوف سے دوبارہ بات کی اور دشمنانہ کاروائیوں کے خاتمے، شہریوں کے لیے غیر مشروط تحفظ اور نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنانے کے علاوہ کارابخ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔"

ملر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ صدر علیوف نے کال کے دوران "اعلان کیا کہ مزید کوئی فوجی کارروائی نہیں ہوگی، اور ہمیں امید ہے کہ وہ اس پر عمل کریں گے۔" انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ: "انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک نگران مشن سے اتفاق کریں گے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس پر عمل کریں گے۔" (...)

 

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]